دعوتِ عام
ليكن يہاں زيرِ بحث هے jamia millia islamia جو بمقام دہلى، هِند كا ايك قابِلِ ذكر مُسلم اداره "جامِعَہ مِلِّيہ اِسلامِيہ" هے، جو jaamiah milliyah islaamiyah (بهلے هى اِضافى h اور a ہذف كركے) نہ جانے كيوں نہيں لكها جاتا؟ افسوس صد افسوس۔
علاوه ازيں، هم لوگ اُسے بے شرمى سے "جامِيَا مِلّيَا يُونِيوَرسِٹى" بُلاتے هيں، جيسے كہ "هِندى نِيوز" ميں كہا جاتا هے۔ هميں اِس مِثالى اتّفاقِ رائے اور قومى يَكجہتى كيلئے كم از كم Noble Piece Price تو مِلنا هى چاهيے، اگر Nobel Peace Prize كى گنجائش نہ هو تو۔
اِتنا هى نہيں جامِعہ يعنى هى يونيورسٹى، يہ نہ جاننے كے عِوض اُردو اكادمى كا اعزاز بهى خارج از بحث نہيں هونا چاهئے۔
3 Comments:
خوش آمدید اردو دان، بہت دنوں بعد آپ نے دوبارہ لکھنا شروع کیا ۔ ویسے میرا تعلق جنوبی ہند سے ہے ۔
شعيب، ميں آپكے شہر بَنگلُور سے واقف هوں۔
ميرا مقصد جُنوبى هِند كى تَحقِير بالكل نہيں هے۔
ہند و پاکستان میں زیادہ تر لوگوں کا عربی کا تلفظ تو خراب ہے ہی اردو بھی صحیح نہیں بولتے ۔
میرے خیال میں بلاگ کا صحیح استعمال یہی ہے کہ اپنا علم اور اپنے تجربات بعد میں آنے والی نسل تک پہنچائے جائیں ۔
میں آج آپ سے رابطہ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا کہ اپنے بلاگ پر آپ کا تبصرہ نظر پڑا ۔ اللہ سبحانہ و تعالی کی مجھ پر مہربانی ہے کہ جب میں کسی مشکل میں گرفتار ہوتا ہوں تو مددگار ازخود میرے پاس پہنچ جاتا ہے ۔
میں نے جہانزیب اشرف صاحب کے بلاگ پر لکھی ہوئی ہدائت کے مطابق عمل کیا مگر شائع کرتے وقت بلاگر نے اسے قبول نہیں کیا اور بتایا کہ اس میں کوئ غلطی ہے ۔ آپ میری مدد کیجئے ۔ اپنی بتائی ہوئی سٹرنگ یا ایرے میں انگریزی اور اردو کے الفاظ ایک دوسرے کے بعد لکھ کر مجھے اس ایڈریس پر بھیج دیجئے ۔ ممنون ہوں گا ۔
iabhopal@hotmail.com
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home