Wednesday, November 09, 2005

ماہِ رمضان کی رُوداد

ھندوستان میں اِس بار عیدالفطر اور دیوالی دونوں تہوار ایک ھی ھفتہ میں منائے گئے۔ دیوالی سے قبل نوراتری(٩ راتیں) نامی تہوار تھا جو رمضان کے دوران تھا۔
یہ غالباً گجراتی تہوار ھوا کرتا تھا جس میں دیر رات تک موسیقی اور ناچ ھوتا تھا جسے "ڈانڈِیا" کہا جاتا ھے۔
یہ ناچ ملک بھر میں گذشتہ دہائی میں بہت مقبول ھوا جس کی ٢ وجوہات تھیں، اوّل موسیقی کے طاقتور آلات کی ارزاں دستیابی، دوّم عوام کا موسیقی سے والہانہ لگاؤ۔
پھر کیا تھا فلموں میں بھی ڈانڈیا ناچ کیلئے موزوں نغمات کا تانتا بن گیا۔ رہی سہی کسر "ری مِکس" والوں نے ناموزوں نغمات کو معقول بنا کر پوری کردی۔
گذشتہ چند برسوں سے کئی لوگ (غیر مُسلم) اِس شور کے خلاف احتجاج کرنے لگے تھے۔ آخر کار عدالتِ عالیہ نے اونچی آوازوں پر رات ١١ بجے سے صبح ٦ بجے تک پابندی عائد کر ھی دی۔
اس پابندی سے دیر رات ڈانڈیا کے ساتھ ھی فجر کی اذان پر بھی ڈنڈا پڑا۔ لیکن عوام نے ہمّت نہ ہاری اور عدالتِ عالیہ کو ١٥ روز کیلئے اِطلاق کو بالائے طاق رکھنے پر راضی کر ھی لیا۔دوسروں کی اِس کامیابی سے ہمّت افزائی کے نتیجہ میں چند مُسلم حضرات نے بھی اپنی سی کوشش کی اور فجر کیلئے چند منٹوں کی راحت مانگی لیکن انہیں مایوس ھونا پڑا۔

اب منظر یوں ھوا کرتا تھا
١- عین افطار کے وقت بجلی کی قلّت سے نِمٹنے کی کوشش کے تحت سنّاٹا چھایا رہتا۔ نہ افطار کا انداذہ ھوتا نہ ھی تسلّی بخش انتظام کیا جاسکتا تھا۔
٢- تراویح کے اوقات میں فضا موسیقی سے پُر ھوتی۔
٣- اِسکے بعد سَحر میں اُٹھنے کیلئے جلد سونے کی کوشش کرتے وقت جُھلّاہٹ ھوتی کیونکہ آپ جس مخلوط علاقہ(سوسائٹی) میں رھتے ھیں وہاں پڑوسی اپنا عوامی حق وصول کررھے ھوتے۔
٤- سحری کے وقت پھر سنّاٹا رہتا اور فجر کے وقت کا گھڑی دیکھ کر اندازہ کرنا پڑتا۔
٥- فجر کی نماز جب مسجد میں جاری ھوتی تو ١ رکعت کے بعد ھی ٦ بج جاتے اور شور کی آزادی اپنا رنگ دکھانے لگتی۔ قریب کے مندر سے موسیقی کے ساتھ پر جوش فضائی ارتعاش جاری ھوتا اور بقیہ نماز بھجن کے کلمات سے ادا کرنی پڑتی۔

اِس کا یہ اثر بھی ھوتا کہ فجر کے بعد جب روزہ دار اپنی رات کی نیند پوری کرنا چاہتا تو اُسے پھر شور سونے نہ دیتا اور رات میں جلدی سونا تو نصیب ھوتا ھی نہ تھا۔
خیر اب رمضان ختم ھوچکے اور نیند کی قِلّت و موسیقی کی فراوانی بھی۔

5 Comments:

At 11:51 PM , Blogger Saqib Saud said...

کتنا فرف ہے۔۔!
میں جمعہ کے وفت نائی کی دوکان پر گیا تو اس نے ٹی وی بند کر دیا کہتا تھا کہ ساتھ والی مسجد میں جمعہ کا وقت ہے۔

(ویسے لاہور میں آج کل 1:15 سے لے کر 2:30 تک جمے ہوتے ہیں)

 
At 3:46 AM , Blogger urdudaaN said...

ہاں فرق تو ضرور ھے۔
اِس کی وجہ یہ ھے کہ میرے ھم وطن خوابوں میں(اخباروں میں بھی) دوسروں کی من گھڑت برائیاں دیکھتے ھیں اور اس کے ردِّ عمل میں وہی کرتے ھیں۔

 
At 9:03 AM , Blogger ادب و آداب said...

قلب عاشق ہے اب پارہ پارہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

کلفت ہجر و فرقت نے مارا
الوداع الوداع ماہ رمضان

تیرے آنے سے دل خوش ہوا تھا
اور ذوق عبادت بڑھا تھا

آہ! اب دل پہ ہے غم کا غلبہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

تیری آمد یہ جو خوش ہو رخصت
پر کرے غم ملے اس کو جنت

یہ حدیث مبارک میں آیا
الوداع الوداع ماہ رمضان

مسجدوں میں بہار آگئی تھی
جوق در جوق آتے نمازی

ہو گیا کم نمازوں کا جذبہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

بزم افطار سجتی تھی کسی !
خوب سحری کی رونق بھی ہوتی

سب سماں ہوگیا سونا سونا
الوداع الوداع ماہ رمضان

تیرے دیوانے اب رو رہے ہیں
مضطرب سب کے سب ہورہے ہیں

ہائے اب وقت رخصت ہے آیا
الوداع الوداع ماہ رمضان

تیرا غم سب کو تڑپا رہا ہے
آتش، شوق بھڑکا رہا ہے

پھٹ رہا ہے ترے غم میں سینہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

یاد رمضان کی تڑپا رہی ہے
آنسوؤں کی جھڑی لگ گئی ہے

کہہ رہا ہے یہ ہر ایک قطرہ
الوداع الوداع ماہ رمضان


دل کے ٹکڑے ہوئے جارہے ہیں
تیرے عاشق مرے جارہے ہیں

رو رو کہتا ہے ہر اک بچارہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

حسرتا ماہ رمضان کی رخصت
قلب عشاق پر ہے قیامت

کون دے گا انہیں اب دلاسہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

کوہ غم آہ ! ان پر پڑا ہے
ہر کوئی خون اب رو رہا ہے

کہہ رہا ہے یہ ہر غم کا مارا
الوداع الوداع ماہ رمضان

تم پہ لاکھوں سلام مہ رمضان
تم پہ لاکھوں سلام ماہ غفراں

جاؤ حافظ خدا اب تمہارا
الوداع الوداع ما ہ رمضان

نیکیاں کچھ نہ ہم کر سکے ہیں
آہ! عصیاں میں ہی دن کٹے ہیں

ہائے! غفلت میں تجھ کو گزارا
الوداع الوداع ماہ رمضان

واسطہ تجھ کو میٹھے نبی کا
حشر میں ہم کو مت بھول جانا

روز محشر ہمیں بخشوانا
الوداع الوداع ماہ رمضان

جب گزر جائیں گے ماہ گیارہ
تیری آمد کا پھر شور ہوگا

کیا مری زندگی کا بھوسہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

ماہ رمضان کی رنگین ہواؤ!
ابر رحمت سے مملو فضاؤ

لو سلام آخری اب ہمارا
الوداع الوداع ماہ رمضان

کچھ نہ حسن عمل کرسکا ہوں
نذر چند اشک میں کررہا ہوں

بس یہی ہے مرا کل اثاثہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

ہائے عطار، بدکار کاہل
رہ گیا یہ عبادت سے غافل

اس سے خوش ہو کے ہونا ورنہ
الوداع الوداع ماہ رمضان

سال آئندہ شاہ حرم تم
کرنا عطار پر یہ کرم تم

تم مدینے میں رمضان دکھاتا
الوداع الوداع ماہ رمضان

 
At 7:17 PM , Blogger oakleyses said...

replica watches, ugg boots, michael kors outlet, nike outlet, polo outlet, christian louboutin outlet, louis vuitton, christian louboutin shoes, oakley sunglasses, michael kors outlet online, nike air max, michael kors outlet online, tiffany and co, gucci handbags, jordan shoes, louis vuitton, nike air max, ray ban sunglasses, longchamp outlet, ugg boots, ray ban sunglasses, christian louboutin uk, uggs outlet, oakley sunglasses wholesale, uggs outlet, michael kors outlet, oakley sunglasses, cheap oakley sunglasses, polo ralph lauren outlet online, longchamp outlet, replica watches, nike free, longchamp outlet, michael kors outlet online, uggs on sale, michael kors outlet online, prada handbags, louis vuitton outlet, ray ban sunglasses, burberry outlet, chanel handbags, christian louboutin, tiffany jewelry, louis vuitton outlet, tory burch outlet, prada outlet, kate spade outlet

 
At 7:22 PM , Blogger oakleyses said...

louis vuitton, moncler, louis vuitton, coach outlet, vans, montre pas cher, swarovski crystal, nike air max, juicy couture outlet, thomas sabo, louis vuitton, canada goose outlet, moncler outlet, juicy couture outlet, converse, swarovski, karen millen uk, pandora jewelry, lancel, pandora uk, louis vuitton, canada goose uk, wedding dresses, ugg,uggs,uggs canada, hollister, moncler uk, marc jacobs, canada goose outlet, pandora charms, toms shoes, moncler, ugg pas cher, doudoune moncler, supra shoes, canada goose, converse outlet, louis vuitton, canada goose, ugg uk, ugg, hollister, canada goose jackets, canada goose outlet, gucci, barbour, ray ban, pandora jewelry, doke gabbana, moncler, canada goose, moncler outlet, moncler, ugg,ugg australia,ugg italia

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home