Tuesday, September 20, 2005

زبانانِ آدم۔ اوّل

زبانوں كا جهگڑا دراصل اِنسانيت كو كَچُوكے لگانے سے كَم نہيں۔
اب ديكهئے نا؛
عربى اَميرُالبَحَر انگريزى ميں بنا admiral (ايَڈمِيَرل)
الكـُحل بنا alcohol (ايَلكُوہَول)
الجَبر بنا algebra (ايَلجِيبَرا)

اِسى طرح؛
لفظ مَنگُول عربى ميں آيا تو مُغل بن گيا
عربى نے يعقوب، موسٰى و عيسٰى عِبرانى زبان سے لئے

مزيد يہ كہ؛
جرمن اور سَنسكِرت زبانوں ميں هَنسَا اور سُوَستِكا هَم معنى و مُروّج الفاظ هيں۔

2 Comments:

At 3:14 AM , Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

حقیقت یہ ہے دنیا میں بولی جانے والی اتنی ساری زبانیں صرف ایک زبان سے بنی ہیں وہ ایک زبان کیا تھی یعنی بابا آدم اور اماں حوّا کونسی زبان بولتے تھے آج کوئی نہیں بتا سکتا ۔

عربی کا لفظ الجبروالمقابلہ ہے جس سے انگریزی میں الجبرا بنا دیا گیا ۔ یہ محمد بن موسی الخورزمی کی ایجاد ہے جو 840 عیسوی میں وفات پا گیا تھا ۔ شہر خوارزم ایران اور عراق کی سرحد کے پاس تھا اور اس زمانہ میں وہاں عربی بولی جاتی تھی ۔

منگول عربی میں جا کر مغل نہی بنا بلکہ موغل بنا ۔ غ کے اوپر پیش ہے ۔ یہ ہندوستان میں آہستہ آہستہ مغل بن گیا ۔ دراصل گ عربی میں نہیں ہے اس لئے گ کو وہ غ بولتے ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ مصر میں جیم کو گیم اور لبیا اور عرب کے کئی علاقوں میں ق کو گ بولتے ہیں یعنی قہوہ کو گہوا کہتے ہیں اور مصر میں اسے اہوا کہتے ہیں ۔ مصر کے ج کو گ بنانے کی وجہ سے جیلانی سے گیلانی بن گیا ۔

حضرت یعقوب علیہ السلام جنہیں اسرائیل کا لقب دیا گیا تھا کے زمانہ میں بولی جانے والی زبان کو عبرانی کہتے ہیں ۔

موافقت اور مخاصمت باہمی سب زبانوں میں موجود ہے ۔ اردو کے نہیں ہے کو جرمن میں کہتے ہیں نشت دارت ۔ پشتو میں کہتے ہیں نشت دا ۔ جرمن میں ہے نائیں لیکن بولتے نئیں کی طرح ہیں ۔ پنجابی میں ہے نئیں ۔

 
At 5:37 AM , Blogger urdudaaN said...

آپكے خيالات و تاثرات كيلئے ممنُون هوں، يہ سلسلہ جارى ركهيے گا۔
عِبرانى لفظ "اِسرائِيل" كا عربى ترجمہ "عَبدُاللّه" هوتا هے۔

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home