Monday, January 09, 2006

میرے ھمسائے

اجمل صاحب نے نصیحت فرمائی "ہمیشہ خیال رکھئے کہ دوسرے کے لئے وہی پسند کیجئے جو آپ کو پسند ہو" جو ایک خوبصورت خیال ھے اور کئی برائیوں کا خاتمہ کرسکتا ھے۔

لیکن میں اور میرے ھمسایوں کیلئے یہی بات ایک مسئلہ بنی ھوئی ھے۔
معاملہ کچھ یوں ھیکہ مجھے خاموشی پسند ھے لیکن میرے پڑوسیوں کو شور شرابہ والی موسیقی۔
میری کار میں پارکنگ ھارن کو ایک سوئچ لگا ھوا ھے جس سے میں اُسے رات کو آتے یا باھر جاتے وقت خاموش کرلیتا ھوں۔ اس کے برعکس وہ لوگ صبح سویرے اپنے پارکنگ ھارن سے میری نیند خراب کردیتے ھیں۔ وہ شور کو پسند کرتے ھیں اور وہی میرے لئے بھی۔
اسکے علاوہ صبح وہ مجھے اپنی موسیقی سے جگا دیتے ھیں، جبکہ میں دیر رات جاگنے کے باوجود بھی اُن کی نیند میں خلل انداز نہ ھونے کا خیال رکھتا ھوں۔ میں خود خاموشی پسند کرتا ھوں اور وہی انکے لئے بھی۔

میں کیا کروں کہ ان لوگوں کو میری طرح خاموشی پسند آجائے جو میں اُن کیلئے پسند کرتا ھوں۔
دوسرا راستہ یہ ھوگا کہ میں اُن کا شور قبول کرکے وہی اُنکے لئے پسند کرکے اُن کی خدمت میں پیش کروں۔ یہ بظاہر تو حل نظر آتا ھے لیکن مسئلہ یہ ھیکہ اِس طرح کرنے سے کہیں میں اپنا طریقہ تو نہیں کھودونگا!

میں آگے کچھ کہہ تو نہیں سکتا، لیکن یہ شعر مجھے یاد آتا رہتا ھے؛

جو اِس زور سے مِیر روتا رھیگا
تو ھمسایہ کاھے کو سوتا رھیگا

2 Comments:

At 7:53 AM , Blogger میرا پاکستان said...

تمام مسائل کا حل ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ ہے۔ کیا آپ نے ابھی تک ان سے رابطہ کرکے اپنا مسلہ بیان کیا۔ اگر نہیں تو براۓ مہربانی سب سے پہلے ان سے بات کیجۓ۔ اور اگر آپ یہ کوشش کرچکے ہیں تو دوبارہ چانس لیجۓ مگر کسی اور آدمی کی مدد سے۔
ہمارے محلے میں ایک صاحب مسجد کے سامنے گھر بنا بیٹھے۔ ان کو مسجد کے وعظ وغیرہ سے سخت چڑ تھی۔ ایک دن انہوں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ مسجد کا سپیکر اٹھا کر گھر لے آۓ۔ اب یہ ایک آسان حل ہے مگر مستقل نہیں۔ محلے داروں نے اکٹھے ہوکر ان سے سپیکر واگزارتو کرالیا مگر شور ادھر ہی رہا۔ بہتر ہوتا اگر وہ مسجد والوں سے بات کرتے اور ملکر اس کا حل نکالتے۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ مسلہ ہر گھر کا مسلہ ہے مگر ہم مسلے کو حل کرنے کا مناسب طریقہ نہیں اپناتے اور دوسروں کو دوش دے کر اندر ہی اندر کڑھتے رہتے ہیں۔

 
At 12:45 AM , Blogger urdudaaN said...

بہت بہت شکریہ، جناب۔ آپکی صلح قابل ِ عمل ھے۔

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home