اردو تعلیمی ادارے صرف لڑکیوں کیلئے
میں نے پوچھا "پھر لڑکوں کیلئے کونسا اردو مدرسہ معیاری اور قابل ِ اعتماد ہے؟" تو انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ لڑکوں کیلئے تو انگریزی مدارس ہی بہتر ہیں۔ میں نے حیرانی سے پوچھا کہ صرف لڑکیاں ہی اردو کیوں پڑھیں؟ لڑکوں کو موقع کیوں نہ ملے؟ تو انہوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے بتایا۔ ان کا اشارہ اسکرٹ کی طرف تھا۔ ان کی منطق میں انگریزی مدارس لڑکیوں کیلئےجو لباس منتخب کرتے ہیں وہ ہمارے لحاظ سے نازیبا ہوتا ہے۔ اسلئے بے حیائی سے بچنے کیلئے لڑکیوں کو اردو مدارس بھیجا جائے۔ میں سوچنے لگا کہ یہی مسئلہ لڑکوں کے معاملہ میں بھی درپیش آنا چاہئے۔
ہم مسلمان انگریزی مدارس کی جدید تعلیم سے مستفید ہونا تو چاہتے ہیں لیکن مندرجہ ذیل میں سے کچھ بھی کرنے کیلئے تیار نہیں:
٭ اردو مدارس میں پیشے کے تئیں ایمانداری
٭ معیاری اردو مدارس کا قیام
٭ معیاری انگریزی مدارس کا قیام
٭ اوروں کے انگریزی مدارس کو یہ باور کرانا کہ کم از کم ہماری اولادوں کو جب آپ کے یہاں پڑھنے بھیج سکتے ہیں تو آپ کو ان کے کپڑے برداشت کرنے ہونگے۔
کوئی دن تو آئیگا جب دوسرے یہ بھی سمجھ لیں گے کہ یہ لوگ اردو مدارس کی آڑ میں عورتوں کو جدید تعلیم سے محروم رکھ کر اپنی روش برقرار رکھ رہے ہیں اسلئے اردو مدارس میں بھی انگریزی مدارس کا معیار نافذ کیا جائے۔
2 Comments:
انگریزی زبان اور کلچر کو الگ الگ رکھا جاءے تو بہتر ہو گا!!! ہم ان میں فرق کر سکتے ہیں!!!
شعیب بھائی
میں آپ سے کلّی طور پر متّفق ہوں۔ مجھے یہی شکایت ہے کہ مسلمان ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کے نئے اقدام بھی غلط سمت میں ہیں۔
کل جو انگریزی کے تئیں رویّہ تھا وہ آج اردو کے تئیں ہے، جو کہ ایک خطرناک طرز ِ فکر ہے مسلمانوں کی۔
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home