کھوسلا کا گھونسلہ
khosla ka ghosla غالباً ایک مزاحیہ فلم ہے جو حال ہی میں منظر ِ عام پر آئی ہے۔ فلم کا مقصد جو بھی ہو، نام میں جو خامی نظر آتی ہے وہ ہے لفظ گھوسلا(ghosla) جو دراصل گھونسلہ لکھا جانا چاہئے تھا۔
میں اِس بات سے اتّفاق کرتا ہوں کہ khosla ka ghoNsla/ghonsla لکھنے سے اس عنوان کی چُستی چلی جاتی۔ لیکن کیا صرف چستی کیلئے ہم نے غلط ہجّوں کی ترویج کرنی چاہئے!
یہ تو وہی بات ہوئی کہ ہندی (اردو کی بگڑی شکل!) ٹی وی والے جذباتوں، حالاتوں اور جگاہوں جیسے غلط الفاظوں (مسکراہٹ کے ساتھ پڑھیں) کا استعمال کرتے ہیں۔ شاید جذبات اور حالات میں انہیں جمع کا صیغہ محسوس نہیں ہوتا۔ افسوس کہ اب فلمیں بھی ہندی (یعنی اردو کی ایسی کی تیسی) بنتی جارہی ہیں۔
3 Comments:
ايک سال يا شائد زيادہ پہلے کی بات ہے ميں کسی کے ہاں بيٹھا تھا ۔ کوئی بھارتی ٹی وی سٹيشن لگا تھا اس پر کوئی پروگرام ہو رہا تھا ۔ وہ جو اردو بول رہا تھا ايسے لگتا تھا کہ گائے کا گوشت بنانے والا قصائی چڑيا ذبح کر رہا ہے يا کوئی گنوار قسم کا لوہار اپنے ہتھوڑے سميت سُنار کی دکان پر بيٹھ گيا ہے
درست فرمایا آپ نے۔
سونے جیسی اردو زبان اب ایسے ہی لوہاروں اور احسان فراموش مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہے۔
اور آپ نے جو ٹی وی والی بات بتائی اسے ہمارے یہاں - گھاس کاٹنے- سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
اللہ مشرق کے باسیوں کو خواب ِ غفلت سے جگاکر بغض سے نجات دلائے۔
bajaa irshaad farmaaya. Urdu to kaafi pahle apna boriya bistar baandh kar bollywood se apnii aabroo bachaa kar baahar aa gaii thi.
ab hindi waale jo chaheN hindi ka hashr kareN, usko ghosla banayen, ya Khosla ya kuchh aur...
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home