Monday, April 03, 2006

اردو والا

کچھ مہینوں قبل کسی رشتہ دار کے ذریعے بمبئی کی برفیاں کھانے ملیں۔ یہ برفیاں بمبئی کے "محمّد علی روڈ" پر واقع "سلیمان مٹھائی والے" کی تھیں جن کی لذّت میں اردو کی شیرینی نے اضافہ کردیا تھا۔ برفیاں لذیذ تو تھیں ھی، ان کا ڈبّہ بھی عزیز ھوگیا۔ کیونکہ اس پر ایک جانب انگریزی اور دوسری جانب اردو میں لکھا تھا۔

اس تاریک(اردو تارک) دَور میں جہاں اردو مدارس(اسکولیں) بھی ان کے نام اردو میں لکھنے سے کتراتے ھیں، اِن حضرات نے اپنے کاروبار کو اردو کی خاطر داؤ(محض خام خیالی) پر لگادیا۔

سُلیمان مٹھائی والے
شاھوں کے شایان ِ شان مٹھائیاں بنانے والے

یہاں تک کہ پتہ بھی اردو میں تھا؛
٤١ ایف/جی، محمّد علی روڈ، بمبئی ٤٠٠٠٠٣

ویب سائٹ: www.sulemanmithaiwala.com
ای-میل: info@sulemanmithaiwala.com

معذرت: میرا اُن سے صرف اردو کا تعلّق ھے۔ نہ تو مجھے مفت مٹھائیاں ملتی ھیں اور نہ ھی تشہیر کا معاوضہ!

افسوس صرف اس بات کا ھے کہ اردو والے لفظ حلوائی سے پرہیز تو کرتے ھیں، لیکن حلوہ کا دامن نہیں چھوڑتے، اسی لئے وہ اردو کی حلاوت سے محروم ھورہے ھیں۔

2 Comments:

At 2:36 PM , Anonymous Anonymous said...

کچھ مہینوں قبل.. غلط

کچھ مہینے قبل۔ درست

اردو تارک کی جگہ ترک اردو مناسب معلوم ہوتا ہے۔ خصوصا جب قوسین میں ہے تو براہ راست قوسین کے بعد والے لفظ سے مطابقت رکھنے کے لیءے ترک اردو دور مناسب معلوم ہوگا نہ کہ اردو تارک دور۔

اردو مدارس(اسکولیں) بھی ان کے نام ۔۔۔ اردو مدارس (اسکولیں؟؟؟) بھی اپنے نام۔۔ درست


میں نے پہلے بھی آپ کو ٹوکا تھا کہ اردو میں ہیں اور ہے میں الٹا ہ استعمال ہوتا ہے نہ کہ دو چشمی ھ۔

 
At 11:28 PM , Blogger urdudaaN said...

حضرت گمنام

غلطیوں کی نشاندہی کیلئے آپ کا شکریہ۔

٭ میں خوب جانتا ھوں کہ "ہے" کو "ھے" اور "ہیں" کو "ھیں" لکھنا پوری طرح صحیح نہیں ھے۔ لیکن اس میں کچھ غلطی فونٹ کی بھی ھے، جس کے "ہیں" اور "بیں" میں فرق غیر واضح ھے۔
دوسری دلیل یہ کہ میں صرف حرف "ہ" سے شروع ھونے والے الفاظ میں ایسا کرتا ھوں، "پہلا" کو "پھلا" نہیں لکھتا ارو نہ ھی "کھانے" کو "کہانے"۔ یہ حقیقت مَیں پہلے بھی عرض کرچکا ھوں، جب آپ نے ٹوکا تھا۔

٭ میرے خیال میں "اردو تارک" بھی ایک مناسب فقرہ تھا، اس لئے ایسا لکھا گیا، آپ کی رائے بھی مناسب معلوم ھورہی ھے۔

٭ اسکولیں اب ایک مروّج لفظ ھے، لہٰذا مدارس سے مراد "دینی مدارس" نہ لی جائے اس لئے وضاحت کی خاطر یہ قوسین میں تھا۔

کیا آپ مہینوں اور مہینے کی مناسبت کے پس ِ پردہ منطق سے مجھے آگاہ کریں گے؟

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home