Friday, March 03, 2006

اہانت ِ رسول


اہانت کے پس ِ پردہ کارفرما ذہنیت
حضرت ابراھیم کی دو اولادوں میں سے حضرت اسمٰعیل جن کی والدہ بی بی ہاجرہ تھیں اسی سلسلہ سے حضرت محمّد صلعم ھیں۔
لیکن حضرات موسٰی و عیسٰی کا تعلق حضرت اسحاق کے سلسلے سے تھا جن کی والدہ سارہ تھیں۔
یہی ایک وجہ نظر آتی ھے کہ یہود و نصٰریٰ میں اتّفاق (یہودیوں کے ہاتھوں حضرت عیسٰی کے قتل کے باوجود) پایا جاتا ھے۔
لہٰذا یہ ان کے بھید بھاؤ کی ایک جیتی جاگتی مثال ھے۔ اگلا پیغمبر ان ھی کی "اعلٰی"(کم ظرف) نسل سے آنا تھا، جو ان کی صرف خام خیالی ھی نہیں ھے، بلکہ یہ ان کی اجارہ دارانہ ذہنیت کی نشاندہی کرتا ھے۔

عیسائیوں نے ہمیشہ اپنی گندی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ھے
٭ جب رشدی نے اپنے حرامزادہ ھونے کا ثبوت پیش کیا تو وہ ان کی آنکھوں کا تارہ بن گیا۔ چہ معنی دارد؟ کس غلطی کا بدلہ لیا گیا تھا؟ مسلمانوں نے کیَا کِیا تھا ان کے "خدازاد خدا" کی شان میں؟ اور کس مسلمان کو ھم نے اُن کے اِس خدا کی خدائی پر انگلی اٹھانے پر داد دی تھی؟
٭ روس پر کبھی جمہوریت کی خاطر چڑھائی نہیں کی گئی۔ واہ کیا بھائی چارگی ھے! جمہوریت عیسائیت کے سامنے دُم دبا کر رہ گئی۔

اور دوغلے پن نے تو لاجواب کردیا
سوال یہ اٹھ رھا ھے کہ "نصف فی ھزار" احتجاجی مظاہرین مشتعل کیوں ھوئے؟
حالانکہ سوالات یہ ھونے چاھئیں کہ
کارٹون کیوں بنے؟
کیوں چھاپے گئے؟ (غلطی کا امکان نہیں، بش کے آگے غلطی سے صحیح لفظ "دہشت گرد" کیوں نہیں لگ جاتا!)
فوراًمعافی کیوں نہیں مانگی گئی؟ (مقصد تماشا بنانا تھا، اور یہ بھی دیکھنا تھا کہ بے دام غلامان کیسی حمایت کرتے ھیں)
اگر معافی نہیں تو سزا کیوں نہیں دی گئی؟ (سوچی سمجھی سازش تھی، عیسائی حرامزادوں کی جو بڑے چکنے بنے پھرتے ھیں، اپنے غلاموں میں)
اگر سزا نہیں تو پشت پناھی کا مطلب صاف ھے۔

اور تو اور
یہ کہا گیا کہ "ھم نے تو اپنے پیغمبر کے ایسے کتنے ھی خاکے برداشت کیے ھیں"
٭ بنانے اور برداشت کرنے والے بھی تم۔ ھم تو کبھی ایسی اوچھی حرکت کی نہ کروائی۔
٭ تم تو اپنے گرجوں میں بت پرستی کرتے ھو، ھم نہیں کرتے۔
٭ تم اگر کتّے کو اپنا باپ بلاتے ھو تو اس کا یہ مطلب نہیں ھوجاتا کہ تم میرے باپ کو کتّا کہو۔

سچ ھے، جس طرح مشرق والے صرف جوتے کی زبان سمجھتے ھیں اور جواباً سلام کرتے ھیں، اسی طرح مغرب والے صرف پیسے کی۔

3 Comments:

At 6:46 AM , Blogger میرا پاکستان said...

آپ کي معلومات جاندار ہيں۔ ہمارے علم اضافہ کرنے کا شکريہ

 
At 11:08 PM , Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

جناب میں صرف یہ دیکھ رہا ہوں کہ بلاگ سپاٹ کھلتا ہے یا نہیں ۔ میں نے براہِ راست کھولا اور کھُل گیا ۔

 
At 10:34 PM , Anonymous Anonymous said...

Hay jurme zaeefi ki saza merge mafajaat,

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home