Friday, April 21, 2006

نسخوں کی حفاظت: ذاتی ڈِجیٹل کتب خانہ


اخبارات کے تراشے بہت تیزی سے انحطاط پذیر ھوتے ھیں اور اردو کی کتابوں کی طباعت کا معیار اور اُن کی دستیابی بھی اسی تیزی سے انحطاط پذیر ھے۔ ان تراشوں اور نسخوں کو محفوظ کرنے کی خاطر میں نے آفاقی کتب خانہ (Cyber/online Library) سے متعلق معلومات جمع کرنی شروع کردی تھی۔

قابل ِ ذکر اردو آفاقی کتب خانے درج ذیل ھیں؛
٭ کتاب گھر Kitaab Ghar
٭ اقبال اردو سائبر لائبریری(اردو کا پہلا آفاقی کتب خانہ) Iqbal Cyber Library
٭ عالمی کتب خانہ Universal Library

جن آفاقی کتب خانوں میں نسخوں کی عکس کشی(scanning) کرکے اصل شکل میں مہیّا کیا جاتا ھے، ان کے خاص فوائد یہ ھیں؛
٭ قاری کی نسخہ تک رسائی انتہائی آسان ھوجاتی ھے؛
٭ قاری کو اصل نسخہ پڑھنے کا گمان ھوتا ھے؛
٭ اصل نسخہ قاری کی لاپرواہی سے محفوظ رہتا ھے؛
٭ عظیم کاتبین کی با ہُنر، خوبصورت اور بے نُقص کتابت سے مطالعہ کا مزہ دوبالا ھوجاتا ھے۔

لہٰذا کسی کے پاس اگر نایاب/کم یاب نسخے ھوں اور وہ انہیں محفوظ کرنا چاہتا ھو تو درج ذیل نِکات ملحوظ رکھے؛
٭ عکس کا معیار کم از کم ٦٠٠ (چھ سو) نقاط فی مربع اِنچ(DPI-dots per inch) ھو؛ لیکن ١٢٠٠ (بارہ سو) نقاط فی مربع اِنچ بہتر ھے؛
٭ عکس لیتے وقت "محض سیاہ و سفید" (Monochrome) نہ لیں؛ بلکہ بُھورا عکس (Grayscale) لیں؛ اور اسے "بطور ِ اصل"(Original) محفوظ رکھ لیں؛
٭ اصل عکس (image) کو TIFF-Tagged Image File کی صورت (format) میں رکھنا بہتر ھے؛

کتاب کا عکس حاصل کرنے کے لئے مندرجہ ذیل سے کسی ایک طریقہ کا استعمال کرسکتے ھیں:
١- ڈِجیٹل عکّاس/کیمرہ Digital Still Camera
یہ بنیادی طور پر منظر/تصویر کشی کیلئے استعمال ھوتا ھے، لیکن فلَیش کے بغیر اِس کام میں بھی لایا جاسکتا ھے۔ نتائج کا دارومدار عکّاس سے ذیادہ نور کی مناسبت اور آپ کے ہنر پر ھوتا ھے۔
٢- مُسطح عکس کار(اِسکیَنَر) Flat-bed scanner
یہ بنیادی طور پر اوراق(علیٰحدہ) کی عکس کشی کیلئے مناسب ھوتا ھے۔ چونکہ دباؤ کی وجہ سے جِلد بَند کتابوں کی حالت خراب ھوسکتی ھے اسلئے اگر احتیاط کی جائے تو عکس خمیدہ/ٹیڑھا آتا ھے۔
٣- کُتُب اسکینر Book scanner
یہ مسطّح عکس کار سے بہت مشابہ ھوتا ھے، لیکن جلد بند کتب کیلئے بہت مناسب (غیر نقصان دہ) ھوتا ھے۔ لیکن، اوراق پلٹنے کیلئے کتاب اٹھانی پڑتی ھے، جو انحطاط پذیر نسخوں کی صحت کیلئے مضر ھوسکتا ھے۔
٤- سیارچہ/سیّارہ نما عکس کش Planetary scanner
یہ ایک با ادب کتب بین کی مانند، دور ھی سے کُھلی کتاب کا عکس(دونوں صفحے) لیتا ھے۔ کتاب کی جلد بندی کی وجہ سے عکس میں پیدا ھونے والے خَم دور کرنے کی اس میں خود کار صلاحیت ھوتی ھے۔ لیکن ہاتھ سے اوراق پلٹنا بوسیدہ نسخوں کی طبع ِ نازک پر گراں گذر سکتا ھے۔ علاوہ ازیں، اسے ہمہ وقت انسانی توجّہ درکار ھوتی ھے۔
٥- مکمّل خودکار آلہ(مِنجانب قِرطاس) Qirtaas-tech
ڈاکٹر لُطفی بالخَیر (Dr. Lotfi Belkhir- Ex-Xerox Corp.) کی کمپنی قرطاس-ٹیک کا یہ کامل خود کار آلہ بہت بوسیدہ نسخوں کی عکس کشی بھی آناً فاناً کردیتا ھے۔ یہ آلہ اوراق اُلٹنے کیلئے انسانی توجّہ کا محتاج نہیں ھوتا۔

مسطح عکس کار کی طرز پر سَستے قسم کے دو اور آلے بنائے گئے ھیں؛
١- دستی عکس کار Handheld scanner
یہ مطلق بھی خودکار نہیں ھوتا۔ سَستا (کم دام) ھوتا ھے اور عکس کا معیار صارف کے ہاتھ میں ھوتا ھے۔ چوڑائی پورے صفحہ کے عکس کیلئے مناسب نہیں ھوتی۔ البتّہ اخبارات کے کالم کیلئے کارآمد ھوسکتا ھے۔
٢- گَشتی عکس کار Mobile/Sheet-fed scanner
اس میں سے ورق خود گذرتا ھے اور عکس بنتا ھے۔ یہ جلد بند مسودوں/کتابوں کیلئے نامناسب لیکن اوراق اور تراشوں کیلئے کارآمد ھوتا ھے۔ لیپ ٹاپ صارفین کیلئے بہتر ھوتا ھے۔

(جاری ...)

2 Comments:

At 11:31 PM , Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

آپ اتنی محنت کر رہے ہيں ۔ اللہ آپ کی محنت ميں برکت ڈالے اور آپ کی محنت قبول کے ۔ آمين ۔

 
At 1:56 AM , Blogger urdudaaN said...

آپ جیسے بزرگوں کی نیک دعائیں ضرور رنگ لائیں گی۔ حوصلہ افزائی کیلئے شکریہ۔
دعا کریں کہ مَیں اپنی کاوشوں مِیں صراط ِ مُستقیم پر قائم رہوں۔

 

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home