محاورے فلموں میں
جب بھی کوئی انگریزی کتاب پڑھنے کا اتفاق ہوتا ہے تو میری محدود معلومات میں چند نئے الفاظ کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ نئی اردو کتابوں اور رسالوں کا معاملہ اسکے بالکل برعکس ہے یعنی کافی مروج الفاظ بلا وجہ متروک پاتا ہوں اور نا معقول انگریزی الفاظ کو بلا وجہ مستعمل پاتا ہوں۔ حالانکہ اردو فلمی گانوں کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہوچلا ہے، پھر بھی میں ان سے ناامید نہیں ہوں؛ لیکن وہاں بھی اردو والے نا ہنجار اور اردو بیزار ہندی والوں کا بول بال ہے جو میری امیدوں کی صحت کیلئے مضر ہے۔
فلم 'بھول بھلیاں' میں ہیرو امریکہ سے شادی کرکے آجاتا ہے جس پر لوگ ششدر رہ جاتے ہیں۔ ہیرو کا چچا اس پر کہتا ہے؛
"ارے! یہ آپ لوگ موم جیسے پگھل کیوں گئے"
فلم 'تارے زمیں پر' میں ایک گانا ہے جس میں ڈٹے رہنے کو یوں تعبیر کیا گیا ہے؛
"ٹس سے مس نہ ہونگے ہم"
نجانے کیوں مجھے یہ دونوں استعمال غلط لگتے ہیں۔
"موم جیسے پگھل جانا" مثبت اور "ٹس سے مس نہ ہونا" منفی معنوں میں استعمال ہوتے ہیں لیکن یہاں وہ بالترتیب منفی اور مثبت معنوں میں استعمال کئے گئے ہیں۔
فلم 'بھول بھلیاں' میں ہیرو امریکہ سے شادی کرکے آجاتا ہے جس پر لوگ ششدر رہ جاتے ہیں۔ ہیرو کا چچا اس پر کہتا ہے؛
"ارے! یہ آپ لوگ موم جیسے پگھل کیوں گئے"
فلم 'تارے زمیں پر' میں ایک گانا ہے جس میں ڈٹے رہنے کو یوں تعبیر کیا گیا ہے؛
"ٹس سے مس نہ ہونگے ہم"
نجانے کیوں مجھے یہ دونوں استعمال غلط لگتے ہیں۔
"موم جیسے پگھل جانا" مثبت اور "ٹس سے مس نہ ہونا" منفی معنوں میں استعمال ہوتے ہیں لیکن یہاں وہ بالترتیب منفی اور مثبت معنوں میں استعمال کئے گئے ہیں۔