بین الاقوامی برادری
کسی ملک کو تاخت و تاراج کرنے کے فوراً بعد لوگوں کو قرعہ اندازی کا جو موقع دیا جاتا ھے اسے جمہوریت کہتے ھیں، جس میں اُن ھی جمہور کو حق دیا جاتا ھے جو ھم خیال ھوں۔ ایسے انتخابات نتائج سے قبل ھی لاثانی حد تک کامیاب قرار دیئے جاتے ھیں۔
کسی ملک کی اکثریت جب خود انتخابات کرتی ھے تو بھی جمہوریت قائم نہیں ھوتی حتّیٰ کہ بین الاقوامی برادری کے ھم خیال حاکم نہ بن جائیں۔
جب ھم خیال لوگ حاکم بن جاتے ھیں تو بھی جب تک وہ عوام کو اس برادری کے زیر ِ نگوں نہیں کردیتے، عوام غیر جمہوری اور وطن دشمن ھوتے ھیں، اور انکے حکّام مظلوم۔
اگر آپ نے کسی کے پیغمبر یا خدا کے ذلّت آمیز کارٹون نہ بنائے ھوں لیکن جب آپ کے ساتھ یہی کیا جاتا ھے تو اس پر معافی کا سوال خلافِ آزادئ اظہارِ خیال ھوتا ھے۔ جب آپ اِس کے ردّ ِ عمل میں اُس ملک کی اشیاء سے پرہیز کرتے ھیں تو بین الاقوامی برادری آپ کے ردّ عمل میں فعال ھو جاتی ھے اور دہائیاں اور دھمکیاں دینے لگتی ھے۔
جب آپ کسی کے حق بجانب ھونے کا اقرار کرتے ھیں تو آپ اس کی حمایت میں "رائے دہی سے پرہیز" کرتے ھیں۔